Sabhi Ka Dhoop se Bachnay ko Sar Nahin Hota | Waseem Barelvi | Love Sad Poetry | Broken Heart Poetry | Best Poetry | Zee&Poetry

2020-05-25 1


سبھی کا دھوپ سے بچنے کو سر نہیں ہوتا
ہر آدمی کے مقدر میں گھر نہیں ہوتا

کبھی لہو سے بھی تاریخ لکھنی پڑتی ہے
ہر ایک معرکہ باتوں سے سر نہیں ہوتا

میں اس کی آنکھ کا آنسو نہ بن سکا ورنہ
مجھے بھی خاک میں ملنے کا ڈر نہیں ہوتا

مجھے تلاش کروگے تو پھر نہ پاؤگے
میں اک صدا ہوں صداؤں کا گھر نہیں ہوتا

ہماری آنکھ کے آنسو کی اپنی دنیا ہے
کسی فقیر کو شاہوں کا ڈر نہیں ہوتا

میں اس مکان میں رہتا ہوں اور زندہ ہوں
وسیمؔ جس میں ہوا کا گزر نہیں ہوتا


Facebook:
https://web.facebook.com/ZeeandPoetry

Twitter:
https://twitter.com/ZeeandPoetry

Instagram:
https://www.instagram.com/zeeandpoetry/

#Zee&Poetry

Videos similaires